عالمی فوجداری عدالت ’’آئی سی سی‘‘ میں فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک مبصر رکن کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ سوموار کے روز نیوریاک میں آئی سی سی کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کیا گیا۔ فیصلے کے بعد فلسطینی مملکت عالمی فوج داری عدالت کے تمام اہم پروگرامات میں مبصر رکن کے طورپر شرکت کر سکے گی۔ اس سے قبل اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے مبصر رکن کا درجہ حاصل ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کے روز عالمی فوج داری عدالت کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عدالت کے آڑٹیکل 94 کے تحت فلسطین کو مبصر رکن کے طور پر تسلیم کیا دوسرے الفاظ میں عالمی فوج داری عدالت نے
فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے اور غیر مستقل رکن کے طور پر قبول کر لیا ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے آئی سی سی کی جانب سے فلسطینی ریاست کو مبصر رکن کا درجہ دیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ عالمی عدالت کا یہ اقدام فلسطینیوں کی فتح ہے۔ اس اقدام سے فلسطینیوں کے صہیونی ریاست کی جانب سے دبائے گئے حقوق واپس دلانے میں مدد ملے گی اور فلسطینی قوم کو ایک جابر ریاست کے ظلم سے نجات ملنے کی راہ ہموار ہو گی۔
خیال رہے کہ جنرل اسمبلی کی جانب سے فلسطینی ریاست کو عالمی عدالت انصاف کے مبصر رکن کا درجہ دیے جانے کے بعد فلسطین حرف تہجی کے اعتبار سے بیس مبصر رکن ممالک میں شامل ہے۔